الوقت - یمن کے سیکورٹی ذرائع نے سنیچر کو اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران کے الخضراء پاس پر سعودی فوجیوں کے جمع ہونے کے مقام پر فوج نے حملہ کیا جس میں سعودی عرب کے بیس فوجی ہلاک اور 18 دیگر زخمی ہوئے۔
المسيرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے توپخانوں سے گزشتہ دن بھی اسی مقام پر بمباری کی جس میں سعودی عرب کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔
دوسری طرف یمن کی فوج نے العسير اور جيزان صوبوں میں سعودی فوجیوں کے خلاف کئی کارروائیاں کی۔ ان کارروائیوں کے دوران سعودی فوجیوں کی دو گاڑیاں تباہ ہوئیں اور گاڑیوں میں سوار دسیوں فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔
یمن ایک غریب عرب ملک ہے جس پر گزشتہ دو سال سے سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادی وسیع حملے کر رہے ہیں۔ ان حملوں میں 11 ہزار سے زیادہ یمنی شہریوں کی ہلاکت ، دسیوں ہزار کے زخمی ہونے، لاکھوں لوگوں کے بے گھر ہونے اور ملک کی بنیاد تنصیبات کے تباہ ہونے کے علاوہ کوئی اور نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
سعودی عرب 26 مارچ 2015 سے یمن پر وسیع پیمانے پر حملے کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد اس ملک کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اقتدار میں پہنچانا ہے لیکن یمنی فوج اور رضاکار فورسز کی سخت مزاحمت کی وجہ سے سعودی عرب اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل نہیں کر سکا ہے۔