الوقت - امریکی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ ملکی اور سرحدی علاقوں میں مؤثر طریقے سے ڈرونز کا استعمال کرنے کے علاوہ ایران نے ایسے سسٹم بنا رکھے ہیں جو ڈرون میں خلل پیدا کر دیتے ہیں۔
امریکا کے ایک فوج روزنامے نے دنیا کے پانچ بر اعظموں کے فوجی امور کا جائزہ پیش کرتے ہوئے اپنے تازہ شمارے میں ایران کی مسلح افواج کی جانب سے ڈرون طیارے کے استعمال پر تبصرہ کیا۔ اخبار لکھتا ہے کہ ایران نے اس فوجی آلات سے سرحدوں پر رفت و آمد خاص طور پر اربعین کے ایام میں زائرین کی رفت و آمد پر نظر رکھنے کے لئے استعمال کیا۔ امریکی اخبار لکھتا ہے کہ ایران نے مقامی ماہرین کے ہاتھوں بنے ڈرون سے استفادہ جاری رکھا ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ ایران، عراق سے ملی اپنی مہران کی سرحد پر نظر رکھنے کے لئے ملک میں بنے مقامی ڈرون کا استعمال کرتا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں زائرین کی رفت و آمد کی وجہ سے مذکورہ سرحد پر ناامنی کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ اس سے پہلے عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کی حکومت کے زمانے میں یہ علاقہ بہت ناامن تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے متعدد دستے ہر ایک اپنے مخصوص ڈرون کا استعمال کرتے ہیں اور مسلسل جاسوسی کے لئے اس کو استعمال کرتے ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ ایرانی ماہرین کے ذریعے بنے ڈرون سے ہر طرح کے خطرے یا ہدف کی براہ راست تصویر لی جاتی ہے۔