الوقت - ترکی کے جنگی طیاروں نے شمالی شام میں شدید بمباری کرکے 47 عام شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، شام میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیموں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ شمالی حلب میں کے الباب شہر پر داعش کے ٹھکانوں پر ترکی کے جنگی طیاروں کی شدید بمباری میں 8 بچوں سمیت 47 عام شہری جاں بحق ہوئے۔
ترک فوج کی جانب سے جاری ہونےوالی بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ ان حملوں میں داعش کے 138 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ ترکی نے 24 اگست 2015 کو فرات شیلڈ نامی فوجی آپریشن کے تحت شام میں اپنی فوجی مداخلت کا آغاز کیا ہے۔ اردوغان کی حکومت کا دعوی ہے کہ سپر فرات نامی فوجی آپریشن کا ہدف، ترکی کے خلاف داعش اور دہشت گردی کے خطروں کو ختم کرنا اور بین الاقوامی اتحاد کی مدد کرنا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے حال ہی میں کہا تھا کہ الباب شہر پر بہت جلد ترک فوج کا قبضہ ہو جائے گا۔ یہ ایسی حالت ہے کہ شامی فوج نے الباب شہر میں ترک فوج کی دراندازی کی جانب سے خبردار کیا ہے۔
الباب شہر ترکی کی سرحد سے 30 کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور شمالی، مغربی اور مشرقی طرف سے ترکی اور بشار اسد کے مخالف گروہوں کے محاصرے میں ہے۔