الوقت - شام کی قومی آشتی کی وزارت کے نمائندے نے کہا ہے کہ ہونے والے سمجھوتے کی بنیاد پر اور دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی جانب سے پھر سے خیانت سے بچنے کے لئے مسلح افراد کو لے جانے والے کارواں کا انخلاء، فوعہ اور کفریا کے زخمیوں کے نکلنے سے پہلے انجام نہیں پائے گا۔
فادی اسماعیل نے حلب میں فارس نیوز ایجنسی کے نمائندے سے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلب سے مسلح افراد اور ان کے خاندان کے انخلاء کے بارے میں ہونے والے سمجھوتے میں سب سے بڑی غلطی یہ تھی کہ اس میں فوعہ اور کفریا سے زخمیوں کے انخلاء اور دہشت گردوں کے قبضے میں موجود عام شہریوں اور فوجیوں کی آزادی کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد میں ان دو شرطوں پر سمجھوتہ ہو گیا لیکن دہشت گردوں نے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی۔ شام کے اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ مشرقی حلب میں مسلح افراد اور ان کے حاندان کے انخلاء کے لئے اسی وقت بسیں داخل ہوں گی جب فوعہ اور کفریا میں زخمیوں کو نکالنے کے لئے بسیں داخل ہوں گی ۔
فادی اسماعیل نے تاکید کی کہ سمجھوتے کی سب سے اہم شرط یہ ہے ان بسوں کی تفتیش ہو گی جو مشرقی حلب سے باہر آئیں گی۔
شام کے اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہتھیاروں، ثبوتوں، خفیہ اطلاعات کو منتقل کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقی حلب سے دہشت گردوں اور ان کے اہل خانہ کے انخلاء کے لئے مشرقی حلب میں صرف ریڈکراس اور ہلال احمر یا ریڈ کریسنٹ ادارے کے حکام ہی داخل ہوں گے۔