الوقت - شام کے اسٹرٹیجک شمالی شہر حلب کی مکمل آزادی کے بعد پورے ملک میں جشن منایا جا رہا ہے۔
منگل کی رات مشرقی حلب کے چھوٹے سے حصے میں گھرے دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال کر اس علاقے سے باہر نکلنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد جنگ روک دی گئی اور حکومت نے دہشت گردوں کو اس علاقے سے باہر نکلنے کے لئے بسیں فراہم کی ہیں۔
روس کے حمیمیم مرکز نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران حلب سے چھ ہزار عام شہریوں کے نکلنے کی اطلاع دی ہے۔ رشا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 24 دنوں کے دوران 6 ہزار سے زائد عام شہری نکلے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روس کے حمیمیم مرکز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 366 مسلح افراد نے مشرقی حلب میں فوج کے حوالے اپنے ہھتیار کر دیئے۔
تشدد سے بچنے کے لئے یہ معاہدہ ہوا کہ دہشت گرد مشرقی حلب سے نکل جائیں۔ اس معاہدے میں روس اور ترکی کا اہم کردار رہا ہے ۔ واضح رہے کہ ترکی متعدد دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتا رہا ہے۔ مشرقی حلب سے نکلنے والے دہشت گرد راموسہ کے راستے سے صوبہ حلب کے مغربی حصے کی طرف چلے گئے۔
شامی فوج دو دن سے کہہ رہی تھی کہ کسی بھی وقت حلب آزاد ہو جائے گا۔ اس لئے کہ مشرقی حلب کے چھوٹے سے حصے میں دہشت گرد عناصر شامی فوج کے محاصرے میں آ گئے تھے اور ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔
حلب میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے بعد پورا شہر خوشی سے جھوم اٹھا اور دیر رات تک حلب کے عوام جشن مناتے رہے۔
حلب کی آزادی کے بعد اب دیرالزور اور رقہ کے علاقوں کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کی تیاری تیز ہو گئی ہے۔