الوقت - امریکا نے یمنی شہریوں کے قتل عام کی وجہ سے یمنی عوام کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے اتحاد کی حمایت کا جو وعدہ کیا ہے، اس کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روئٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ واشنگٹن، یمن میں عام شہریوں کے قتل عام کی وجہ سے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی اتحاد کی حمایت محدود کر دے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا، سعودی عرب کی فضائیہ کی ٹریننگ کرکے اپنے تعلقات میں آئی کمی کو پورا کرنا چاہتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا، سعودی عرب کے اپنے ہتھیاروں کی فروخت کو محدود کر دے گا اور در ایں اثنا سعودی عرب کو فروخت کئے گئے ہتھیاروں کو روک بھی دے گا۔
یہ فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے جرائم کی حمایت کرنے کی وجہ سے اوباما انتطامیہ میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 سے یمن پر وسیع حملے شروع کئے ہیں جن میں اب تک دس ہزار سے زاید افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
جنگ یمن میں امریکا کی جانب سے سعودی عرب کی حمایت ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کی بچوں کے فلاحی امور کے ادارے یونیسف نے اعلان کیا ہے کہ غذائی قلت اور بیماری کی وجہ سے ہر دس منٹ پر ایک یمنی بچہ ہلاک ہو جاتا ہے۔