الوقت - روسی وزارت دفاع کے ایک اعلی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 10500 سے زائد افراد مشرقی حلب سے نکل گئے۔
روئٹرز کے حوالے سے تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ روسی وزارت دفاع کے ایک اعلی عہدیدار سرگئی روڈسکوئی نے جمعے کے روز تائید کی کہ گزشتہ 24 گھنٹ کے دوران 10500 سے زائد افراد مشرقی حلب سے نکلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کی فوج نے حلب کے 95 فیصد علاقے کو آزاد کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 18 اکتوبر سے اب تک شام اور روس کےجنگی طیاروں نے حلب پر کوئی بمباری نہیں کی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ مشرقی حلب کے باقی بچے علاقوں کی جانب شامی فوج کی پیشرفت جاری ہے اور فوج نے مزید حلب کے مضافات کے دسیوں گاؤں اور علاقوں کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کر دیا ہے۔ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروہ مشرقی حلب کے 10 کیلومیٹر کے علاقے میں محصور ہوگئے ہیں اور ان کو اپنے انجام کا یقین ہو گیا ہے۔

شام کی فوج کے ایک اعلی افسر نے جنرل سمیر سلیمان نے تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلب کے محاذ پر دہشت گردوں کے خلاف فوج کی کارائی اسی تناظر میں جاری ہے جس کا فوج 22 ستمبر سے اب تک اعلان کرتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا تھا کہ آج جو کاروائی ہوئی وہ اسی آپریشن کی تکمیل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شامی فوج جنگ بندی کے ذریعے دہشت گردوں کے قبضے میں موجود عام شہریوں ، زخمیوں اور وہ مسلح افراد کے انخلا کا راستہ ہموار کرے جو انخلاء میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن دہشت گردوں کو کمانڈ کرنے والے فریق ان کو حکم دیتے ہیں کہ حالات سے سمجھوتہ نہ کرو اسی لئے فوج کے پاس آپریشن جاری رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔