الوقت - عراق کے موصل شہر میں ایک سیکورٹی ذرائع نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے موصل کے كنعوس شہر میں جان بوجھ کر قرآن مجید کے نسخے میں بم لگا کر انہیں سڑکوں اور گھروں کے دروازوں پر رکھے ہیں۔
عراق کی خبر رساں ایجنسی كل العراق نے اس ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سیکورٹی فورسز کو اب تک قرآن مجید کے ایسے دسیوں نسخے حاصل ہوئے ہیں جن میں بم نصب ہوئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں نے قرآن مجید کو درمیان سے کاٹ کر اس میں بم لگا دیا تھا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب دہشت گرد گروہوں نے اپنے مکروہ اور مذموم مقاصد کی حصولی کے لئے قرآن مجید کا استعمال کیا ہو۔ اس سے پہلے عراق کے الرمادی اور دیالہ شہروں میں بھی داعش کے دہشت گردوں نے قرآن مجید میں بم لگائے تھے۔
داعش کے دہشت گردوں نے موصل میں قرآن مجید میں بم نصب کر، مذہبی مقامات اور مساجد کو منہدم کرکے اور عام شہریوں کا قتل عام کرکے اسلام کی توہین اور انسانیت کو شرمسار کیا ہے۔ عراقی کمانڈر نے 29 نومبر کو موصل شہر کے قریب واقع كنعوس شہر کی آزادی کے بعد یہ اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ موصل شہر کی آزادی کی مہم 17 اکتوبر سے وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم سے شروع ہوئی ہے جس میں فوج نے اب تک بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔