الوقت - سعودی عرب کے ایجنٹوں نے یمن کے جنوب میں ایک بازار پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا جس میں کم از کم 24 یمنی شہری جاں بحق اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔
یمن کے المسيرہ ٹی وی چینل نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی شام کو کیے جانے والے حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اس سے پہلے المسيرہ نے صوبہ تعز کے طبی مرکز کے حوالے سے بتایا تھا کہ اس حملے میں 22 افراد جاں بحق ہوئے ہیں لیکن جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
سعودی عرب اور اس سے وابستہ عنصر یمن کے مستعفی صدر منصورہادی کو پھر سے اقتدار میں لانے کے لئے تقریبا 20 مہینوں سے یمن کے معصوم عوام پر حملے کر رہے ہیں۔
سعودی اتحاد 26 مارچ 2015 سے یمن پر حملے کر رہا ہے جس میں اب تک 10 ہزار سے زائد یمنی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
گزشتہ تقریبا دو سال کے دوران یمن میں جنگ بندی اور امریکا اور برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کے ہاتھوں ہتھیاروں کی فروخت کو روكوانے کے لئے بین الاقوامی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
در ایں اثنا یمن کی تحریک انصار اللہ اور سعودی اتحاد کے نمائندوں کے درمیان عمان میں مذاکرات کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔
اس جنگ بندی جمعرات 17 نومبر سے نافذ ہونے والی تھی لیکن سعودی عرب نے ہمیشہ کی طرح اس جنگ بندی کی بھی خلاف ورزی کر دی۔ سعودی جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ کے شاميہ آل قراد علاقے پر تین بار بمباری کی۔
اسی طرح سعودی جنگی طیاروں نے جمعرات کو دارالحکومت صنعا کے الحشیش علاقے کے ایک حصہ پر بھی بمباری کی جس میں کم از کم ایک عام شہری جاں بحق ہو گیا۔