الوقت - مصر کی ایک عدالت نے اس ملک کے سابق صدر کو سنائی گئی سزائے موت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔
مارچ کے مہینے میں مصر کی ایک عدالت نے محمد مرسی کو موت کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے ان پر دیگر ممالک کے لئے جاسوسی کرنے اور قیدیوں کو جیل سے فرار کرنے میں مدد فراہم کرنے کے الزامات کی تصدیق کی تھی۔
مصر کے سابق صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے 100 سے زائد ارکان پر2011 میں سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک کی حکومت کے خلاف تحریک کے دوران جیلوں سے قیدیوں کو فرار کرنے میں مدد کرنے کے الزام کی تصدیق ہونے کے بعد عدالت نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
اپیل کورٹ نے بھی 22 اکتوبر کو مرسی کو 20 سال کی سزا دیے جانے کے فیصلے کی تصدیق کر دی تھی۔
اب ایک عدالت نے انہیں سنائی جانے والی سزائے موت کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت دوبارہ شروع کئے جانے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کو موجودہ صدر اور اس وقت کے آرمی چیف عبد الفتاح السیسی نے بغاوت کرکے برخاست کر دیا تھا۔