الوقت - برطانیہ کے جمناسٹ لوئیس اسمتھ کو اسلام کا مذاق اڑانے پر دو ماہ پابندی عائد کر دی گئي ہے۔ گزشتہ ماہ ایک ویڈیو سامنے آیا تھا جس میں لوئیس ان کے دوست اور ریٹائرڈ جمناسٹ لیوک کارسن کے ساتھ اسلام میں نماز پڑھنے کے طریقے کا مذاق اڑا رہے تھے۔ ساتھ ہی دونوں اللہ اکبر کہتے بھی سنے گئے۔ یہ ویڈیو ریو اولمپکس کے ایک ماہ بعد کا ہے۔ ریو میں انہوں نے سلور میڈل جیتا تھا۔ چار بار اولمپک میڈل جیت چکے برطانوی کھلاڑی نے اسلام کا مذاق اڑانے پر معافی مانگ لی تھی۔ میڈیا میں ویڈیو آنے کے بعد انہوں نے بیان جاری کر کہا تھا کہ انہوں نے بغیر سوچے سمجھے ایسا کر دیا اور وہ اس کے لئے بہت رنجیدہ ہیں۔ ساتھ ہی کہا کہ ان کا طرز عمل غلط تھا۔
انہوں نے ٹویٹ کر کہا تھا کہ میں خود کو محفوظ نہیں کر رہا ہوں جو میں نے کیا وہ غلط تھا۔ سنگین جرائم کے لئے میں دکھی ہوں۔ میں نے اپنے بے تکے رویے سے خود کے لئے اور خاندان کے لئے پریشانی کھڑی ہے۔ مجھے اپنی غلطی کی سنگینی کا احساس ہے اور امید کرتا ہوں کہ اس سے یہ پیغام جائے گا کہ ہمیں ہر وقت دوسروں کا احترام کرنا چاہئے۔ مجھے زندگی کا قیمتی سبق ملا ہے۔ میں پورے دل سے معافی مانگتا ہے۔
لوئیس کی معطلی کا حکم جاری کرتے ہوئے برطانوی جمناسٹكس کی جانب سے بتایا گیا کہ برطانوی جمناسٹ لوئیس اسمتھ اور لیوک کارسن کی ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد باضابطہ تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی تھی۔ لوئیس اسمتھ نے اعتراف کیا کہ ان کا سلوک ضابطہ اخلاف کی خلاف ورزی تھا ۔ پینل نے الزامات کو قبول کر لیا اور دو ماہ کی معطلی کا حکم جاری کیا ہے۔
جبکہ کارسن کو ان کے اچھے ریکارڈ کے چلتے صرف تادیبی کاروائی کرنے کے بعد آزاد کر دیا گیا ۔
برطانوی جمناسٹكس کے چیف ایگزیکٹیو جین ایلن کے مطابق دونوں کھلاڑی کو اپنے رویے پر افسوس ہے۔ اگرچہ یہ واقعہ پریشان کن ہےکھیل کے جذبے اور اس کے اقدار کی حفاظت کے لئے ہم نے ذمہ دارانہ اقدامات کئے ہیں۔ امید ہے کہ مستقبل میں یہ کھلاڑی معاشرے میں نیک کام کرے گا۔