الوقت - یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر سعودی عرب امریکا کے اشاروں پر جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔
سید عبد الملک الحوثی نے بدھ کو کہا کہ آل سعود نے مسلمان ممالک کے تعلقات میں منافقانہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے جس کا ثبوت علاقے میں پھیلی تکفیری انتہا پسندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب واشنگٹن نے حکومت ریاض کو ہری جھنڈی دکھا دی تب تمام ممالک میں بغاوت بھڑک اٹھی اور اسی سمت میں سعودی جارحیت بھی ہے۔
تحریک انصار اللہ کے رہنما نے خبردار کیا کہ سعودی عرب پیٹرو ڈالر اور منافقانہ پرپیگینڈو سے عرب ممالک مصر، یمن ، شام اور عراق کی سیکورٹی پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ امریکا اور اسرائیل جیسے اسلام کے دشمنوں سے نمٹنے کے بجائے آل سعود تکفیری نظریات و افکار کو رائج کرنے اور دہشت گردوں کو ہتھیار دینے میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر کو سعودی جنگی طیاروں نے یمن کے دار الحکومت صنعا میں ایک مجلس عزاء پر بمباری کر دی جس میں 140 سے زیادہ بے گناہ افراد جاں بحق اور 525 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ صنعا میں ہوئی اس بمباری کھلا جنگ جرم ہے جبکہ ایمنیسٹي اٹرنیشنل نے کہا کہ یہ حملہ ایک بار پھر یہ بات یاد دلاتا ہے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی ضرورت ہے۔