الوقت - یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد شیخ احمد نے کہا کہ سعودی اتحاد یمن کا ہوائی محاصرے بند کرے۔
اسماعیل ولد شیخ احمد نے منگل کو کہا کہ طیاروں کی نقل و حرکت کا راستہ کھول دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ متحارب فریقوں کو یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ جنگ سے کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا لہذا یہ ضروری ہے کہ پائیدار امن کے لئے کوشش کریں اور سیاسی اقدامات کی حمایت کریں۔
اسی درمیان یمن کے ڈاکٹروں نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن کے زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے 19 ماہ سے جاری ہیں اور اس محاصرے کے نتیجے میں کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت ہے۔
اسی درمیان یمنی فوج اور رضاکار فورس نے سعودی عرب کے حملوں کا جواب دیتے ہوئے سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے نجران میں ایک فوجی چھاؤنی پر قبضہ کر لیا ہے۔
فوجی آپریشنل کمانڈ کے میڈیا بيورو نے منگل کی شام فوجی چھاؤنی پر قبضے کی فوٹیج جاری کی جس میں یمنی فوج سعودی فوجیوں پر زوردار حملے کر رہے ہیں جو نجران کی علیب فوجی چھاؤنی میں تعینات تھے۔ اس حملے میں یمنی فورسز نے سعودی فوج کے ٹینک اور بكتربند گاڑیوں کو تباہ کر دیا اور پھر کچھ ہی دیر بعد یمنی فوجیوں نے سعودی فوجی چھاؤنی اپنے قبضہ میں لے لی۔
سعودی فوج نے اس لڑائی میں ہیلی کاپٹر کی بھی مدد لی لیکن وہ اپنی چھاؤنی پر یمنی فوج کا قبضہ ہونے سے نہیں روک پایا۔
بدھ کی صبح صوبہ تعز میں یمنی فوج اور رضاکار فورس نے مفرور سابق صدر اور سعودی عرب کے ایجنٹ منصور ہادی کے حامی جنگجوؤں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔