الوقت - افغانستان کے نائب صدر جنرل عبد الرشید دوستم نے کہا ہے کہ طالبان کے حملے میں انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ جنرل دوستم پر طالبان کے قبضے سے صوبہ فارياب کو آزاد کرانے کی ذمہ داری ہے۔
جنرل دوستم نے طالبان کے حملے میں اپنے دو باڈی گارڈز کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے ان کے قافلے پر حملہ کر دیا تھا جس میں ان کے دو محافظ مارے گئے لیکن وہ بال بال بچ گئے۔
در ایں اثنا افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ صوبہ فارياب کے قیصار شہر میں طالبان کے حملے میں جنرل عبد الرشید دوستم کو معمولی زخم آئے ہیں۔
فارياب صوبے کے پولیس سربراہ نے بتایا تھا کہ جنرل دوستم کے حامیوں نے غورماچ شہر اور 22 گاؤں کو طالبان کے قبضے سے آزاد کرایا ہے۔ فارياب کو آزاد کرانے کے بعد وہ طالبان کے قبضے سے قندوز کو آزاد کرانے کے لئے قندوز جائیں گے۔