الوقت - عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر نے عراق میں داعش کی فوجی اور سیاسی نابودی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن میں رضاکار فورس کی ترجیح موصل سٹی کے شہریوں کو نجات دلانا ہے۔
رضاکار فورس کے کمانڈر حسن الساری نے بغداد میں فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موصل سٹی کے آپریشن میں رضاکار فورس پوری طاقت کے ساتھ موجود ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ موصل سٹی کی آزادی کے آپریشن میں عوامی رضاکار فورس کے جوان بھر پور طریقے سے موجود رہیں گے اور موصل سٹی کی آزادی، علاقے میں داعش کی سیکورٹی، فوجی اور سیاسی موجودگی کو ختم کرنے کے معنی میں ہوگی۔
عراقی رضاکار فورس کے ایک دوسرے کمانڈر ہاشم الموسوی نے فارس نیوز ایجنسی کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے موصل سٹی کی آزادی میں رضاکار فورس کو شامل نہ کرنے پر مبنی کچھ مطالبات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عراق کی فوج کو لینا ہے کہ رضاکار فورس اس مہم میں شریک ہوگی یا نہیں، ہم دوسرے ممالک کو عراق کو جاسوسی کا اڈہ بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی رضاکار فورس، داعش کی سیاسی لائن پر کام کرنے والے ایجنٹوں کو اپنی مخاصمانہ پالیسی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے عراق میں ترک فوجیوں کو داخل ہونے کی اجازت دی اور عراق میں داعش کے پیر جمانے کا راستہ ہموار کیا۔ انہیں لوگوں نے لوگوں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا ہے۔ آج جو حالات ہیں انہیں کی وجہ سے ہیں۔
عراق کی پارلیمنٹ کے ممبر اور رضاکار فورس کے ترجمان احمد الاسدی نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ موصل سٹی کی آزادی کی مہم میں عوامی رضاکار فورس کا ہدف، اس شہر کے باشندوں کو داعش کے چنگل سے نجات دلانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موصل سٹی کی آزادی کے آپریشن میں تاخیر کا سبب، داعش کے جنگ کے بعد بے گھر ہونے والے افراد کو ضروری ساز و سامان کی فراہمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موصل کے عوام کو عوامی رضاکار فورس کے بارے میں پھیلائی جا رہی افواہوں پر توجہ نہیں دینا چاہئے۔