الوقت - افغانستان میں حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے دار الحکومت کابل میں افغان حکومت کے سرکاری وفد اور حزب اسلامی کے درمیان امن معاہدے کے ابتدائی مسودے پر دستخط ہوگئے۔ اس موقع پر حزب اسلامی اور حکومت کے اہم رہنما موجود تھے۔ دستخط کے بعد حزب اسلامی نے جنگ بندی کا اعلان کر دیا اور کہا کہ کسی بھی مسلح تنظیم کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
امن معاہدے کے لئے فریقین میں دو سال سے مذاکرات ہو رہے تھے۔ افغان صدر اشرف غنی اور حزب اسلامی کے سربراہ سابق وزیر اعظم گلبدین حکمتیار باقاعدہ معاہدے کی توثیق کریں گے۔ برسوں سے روپوش سابق وزیراعظم گلبدین حکمتیار کی افغان سیاست میں واپسی کی راہیں ہموار ہوگئ ہیں ۔ گلبدین حکمتیار سویت یونین کے خلاف افغان جہاد کا اہم کردار رہے اور 1992 سے 96 تک افغانستان کے وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان نے افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان امن معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور افغان عوام امن اور خوشحالی کے حق دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس امن معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ نفیس زکریا نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہیں اور افغانستان کی قیادت میں امن کی تمام تر پر خلوص کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن نا صرف خطے بلکہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔