الوقت - اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ شام کے دوسرے سب سے بڑے شہر حلب میں تقریبا 20 لاکھ لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ حلب شہر کے ایک پنپنگ اسٹیشن پر حملے بعد دہشت گردوں نے بھی شامی حکومت کے اقدامات کی جوابی کاروائی میں دوسرے پنپنگ اسٹیشن کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے اس شہر کے 20 لاکھ لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔ حلب کے ان علاقوں میں جہاں دہشت گردوں کا قبضہ ہے گزشتہ شب پانچویں بار شدید بمباری اور دہشت گردوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاع ہے۔ شام کی فوج اس شہر پر قبضے کے لئے وسیع پیمانے پر کاروائی کی تیاری کر رہی ہے۔
یونیسف نے کہا ہے کہ باب النیراب پنپنگ اسٹیشن پر گزشتہ شب ہونے والے حملے کی وجہ سے مشرقی حلب کے ٹھائی لاکھ لوگ پینے کے پانی سے محروم ہو گئے ہیں اور شدید جھڑپوں کی وجہ سے انجینئر علاقے میں نہیں جا پا رہے ہیں۔ یونیسف کا کہنا تھا کہ اس کاروائی پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے مشرقی حلب کے سلیمانی الحلبی پنپنگ اسٹیشن کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
جس کی وجہ سے حلب کے پندرہ لاکھ افراد پینے کے پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔ یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ پانی کی سپلائی کٹ جانے کی وجہ سے علاقے کے شہریوں کو متعدد قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پانی ٹینکرز ان شہروں میں بھیجے جائیں گے تاہم یہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کا صرف ایک عارضی راستہ ہے۔
یونیسیف نے برسر پیکار فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پانی کے مراکز پر اپنے حملے بند کریں اور باب النیراب پنپنگ اسٹین کو صحیح کرنے کے لئے انجینئروں کی ٹیم کو جانے دیں اور دوسرا پنپنگ اسٹیشن بھی کھول دیں۔