الوقت - نائیجیریا میں پولیس نے جیل میں قید بزرگ عالم دین شیخ ابراہیم زكزكی کی رہائی کے لئے پر امن مظاہرہ کر رہے عوام پر حملہ کیا۔
جمعرات کو یہ مظاہرے دارالحکومت ابوجا کے مختلف علاقوں میں منعقد ہوئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق، پولیس نے مظاہرہ میں شامل افراد کو منتشر کرنے کے لئے ان پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے۔
گزشتہ سال نائجریا کی فوج نے اس ملک کی تحریک اسلامی کے ارکان کا یہ الزام لگا کر قتل عام کیا کہ وہ نائیجیریا کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل توكر براتی کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرکے ان کے قتل کا منصوبہ تیار کر رہے تھے۔
اس قتل عام میں 350 سے زیادہ مسلمان ہلاک ہوئے جنہیں فوج نے خاموشی سے دفن کر دیا۔
اس قتل عام کے بعد نائجیریا کی فوج نے دسمبر 2015 میں شیخ زكزكی کو گرفتار کر لیا۔ اس دوران فوجیوں نے طاقت کا استعمال کیا جس میں شیخ زكزكی کی ایک آنکھ چلی گئی۔
واضح رہے اتوار کو بھی شیخ زكذكی کی رہائی کے مطالبے کو لے کر نائیجیریا میں مسلمانوں نے مظاہرہ کیا تھا۔