الوقت - سعودی عرب کے مفتی اعظم نے جنہیں اس سال عرفہ کا خطبہ دینے سے روک دیا گیا تھا، دعوی کیا کہ گلے میں کچھ پریشانی کی وجہ سے انہوں نے خطبہ حج نہیں دیا تاہم رای الیوم نے دوسرا سبب ہی بتایا ہے۔
شیخ عبد العزیز آل الشیخ نے اتوار کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گلے میں خراش اور گلے کی مشکلات کی وجہ سے انہوں نے یوم عرفہ کے خطبے سے معذرت کر لی تھی۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم گزشتہ 35 سال سے حج کا خطبہ دے رہے تھے، تاہم اس سال سیاسی گشیدگی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت سعودی نےانہیں خطبہ دینے سے روک دیا۔
یہ پہلی سال ہے جب انہوں نے جسمی حالات کی بنا پر خطبہ دینے سے انکار کر دیا۔ عبد الرحمان السدیس نے پہلی بار خطبہ حج پڑھا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ مفتی اعظم کی جانب سے ایران اور شیعہ مسلمانوں کی تنقید کئے جانے کے بعد ہی انہیں اس خطبے سے روکا گیا ہے۔
رای الیوم نے سعودی عرب کے نزدکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف آل الشیخ کے بیان کے بعد تمام حلقے ان سے ناراض ہیں اور اسی لئے انہیں خطبہ حج سے روک دیا گیا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ آل الشیخ کو جبری ریٹارڈ بھی کر دیا جائے۔