یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محاصرہ کی وجہ سے ہزاروں یمنی ملک میں داخل نہیں ہو پا رہے۔ انہوں نے کہا دشمنوں کے اس طرح کے اقدامات یمنی عوام کو اپنے حق کے دفاع اور خود مختاری ،عزت نفس اور آزادی کے دفاع سے نہیں روک سکتے۔
الوقت نے المنار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اپنی گفتگو میں کہا حالانکہ عید الاضحی کی آمد کے موقع پر مسلمان خوشی منا رہے ہیں لیکن سعودی اتحاد کو کوئی خوف نہیں اور پوری طرح یمن اور صنعا کے بین الاقوامی ائیر پورٹ کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے اور خوشی کے اس موقع کو یمن کے عوام کے لیے ایک مصیبت میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے محاصرہ کی وجہ سے ہزاروں یمنی جو ملک سے باہر ہیں ملک میں داخل نہیں ہو پا رہے حالانکہ وہ مالی اور اقتصادی سختیوں کا سامنا کر رہے ہیں اور ملک لوٹنے کے منتظر ہیں، اسی طرح ہزاروں طلبہ اور مریض ملک سے باہر جانے کے منتظر ہیں ۔ سعودی عرب کے یہ اقدامات ایسی حالت میں جاری ہیں کہ تہذیب و تمدن کی دعوی دار دنیا اور انسانی حقوق کے علمبردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں گویا یمن کے عوام انسان ہی نہیں ہیں۔
تحریک انصار اللہ کے ترجمان عبدالسلام نے سعودی اتحاد کو یمن کی تباہی و بربادی کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا عالمی برادری یمن و یمنیوں کی مشکلات کی براہ راست ذمہ دار ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملت یمن کے خلاف اقدامات کو روکا جائے اور یمنیوں کے ملکی و غیر ملکی سفر کی رکاوٹیں دور کی جائیں۔
سعودی عرب نے خطہ کے دوسرے عرب ممالک کے ساتھ مل کر 26 مارچ 2015 سے یمن کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا تاکہ مستعفی صدر عبدہ ربہ منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں پہنچا سکے۔
ان حملوں کی وجہ سے اب تک ہزاروں یمنی جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں اور 80 فیصد عمارتیں ، فلاحی ادارے اور ہسپتال ویران ہو چکے ہیں ۔