الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکومت کی کنٹرول کرنے نااہلی کی وجہ سے عوام کا مظاہرہ ایک بار پھر پرتشدد ہو گیا۔
گزشتہ دنوں کی طرح منگل کو بھی کشمیر میں ہندوستان مخالف مظاہرے ہوئے۔ مظاہروں میں شامل لوگوں نے حکومت ہندوستان کے خلاف نعرے لگائے اور اس ملک کی حکومت کی کشمیر کے عوام کی سرکوبی کی پالیسی کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا۔
مظاہروں میں شامل لوگوں نے کشمیری عوام پر ہندوستانی سیکورٹی فورسز کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے اس علاقے میں جاری حملوں اور تشدد کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے مظاہرہ کر رہے لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے فائر کئے اور پلاسٹک کی گولیاں چلايي کہ جس کے دوران 2 کشمیری جوان جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اسی طرح ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے کئی لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں اور ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
پیر کو پاکستانی عوام نے اسلام آباد میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظاہرے کئے۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں تقریبا دو مہینے سے سیکورٹی فورسز اور کشمیری مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں کم از کم 75 کشمیری جاں بحق اور 12 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے دورہ کشمیر کی رپورٹ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو دے دی ہے۔