الوقت - ہندوستان نے مسئلہ کشمیر پر گفتگو کی پاکستان کی پیشکش مسترد کردی ہے تاہم ہندوستان نے خارجہ سکریٹری سطح کی گفتگو کی دعوت قبول کر لی ہے، لیکن ساتھ ہی واضح الفاظ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان گفتگو صرف سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے پر ہوگی۔
پاکستان نے ہندوستان کو 'مسئلہ کشمیر پر خصوصی مذاکرات' کی تجویز دی تھی۔ ہندوستان نے اس کا باضابطہ جواب دیا ہے۔ پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمشنر نے اسلام آباد میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی پیشکش پر ہندوستان کا جواب حوالے کر دیا۔
دعوت قبول کرنے کے ساتھ ہی یہ صاف ہو گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ ایس۔ جئے شنكر اب اپنے پاکستانی ہم منصب سے بات کرنے کے لئے اسلام آباد جائیں گے۔ دعوت کے جواب میں ہندوستان نے یہ صاف کر دیا ہے کہ اب جموں و کشمیر میں سرحد پار سے دہشت گردی کا مسئلہ ہی محور گفتگو ہے، لہذا گفتگو صرف اسی مسئلے پر ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے خارجہ سیکرٹری اعزاز احمد چودھری نے پیر کو اسلام آباد میں ہندوستان کے ہائی کمشنر گوتم بمبے والا کو بلا کر سکریٹری خارجہ ایس جئے شنكر کے لئے ایک خط دیا تھا۔ اس خط میں جئے شنكر کو اسلام آباد آکر جموں و کشمیر کے مسئلے پر گفتگو کی دعوت دی گئی تھی۔ یہی بیان پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے خارہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے بھی دیا تھا۔ تاہم، یہ دعوت اس وقت دی گئی ہے جب ہندوستان یہ واضح کر چکا ہے کہ کشمیر پر پاکستان سے کوئی گفتگو ہوگی تو صرف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر ہوگی۔