الوقت - مصر کے کئی سنی مذہبی رہنماؤں نے بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کی سرکوبی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحران کے حل اور عوام کے مطالبات کے احترام کے لئے منصفانہ گفتگو ضروری ہے۔
جامعۃ الازہر کے کئی علماء نے بحرین میں شیعوں کی نماز جمعہ کے انعقاد پر پابندی کو، اس ملک میں شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے ایک خطرناک قدم قرار دیا ہے۔ ان علماء نے اس کے لیے بحرین حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز جمعہ کے انعقاد کو روکنا شریعت و قرآن کے خلاف ہے۔
جامعۃ الازہر میں عقائد اسلامی کے پروفیسر فرید ابراہیم نے کہا کہ جب تک نماز جمعہ کے بعد عوام کی جانب سے پرامن مظاہرے ہوتے ہیں تک تک نماز جمعہ کے انعقاد کی اجازت دی جانی چاہئے اور بحرین کے عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے دیگر راستے بھی اختیار کرنے چاہئے۔ جامعۃ الازہر کے ایک اور پروفیسر عبدالمجید شوادیفی نے بھی کہا کہ جن مذہبی رہنماؤں نے نہ تو تشدد کا سہارا لیا ہے، نہ کوئی غیر قانونی کام کیا ہے اور نہ ہی حکومت کو دھمکی دی ہے، ان پر دباؤ ڈالنا مکمل طور پر غلط ہے۔