الوقت - ترکی کے صدر نے امریکا سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ ترکی کے حکومت مخالف فتح اللہ گولن کو انقرہ کے حوالے کرے۔
اردوغان نے انقرہ میں صدارتی محل کے سامنے ہزاروں افراد کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واشگٹن کو ترکی اور گولن میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو بہت جلد اسے منتخب کرنا ہوگا، یا تو وہ دہشت گرد اور باغی گولن منتخب کرے یا پھر جمہوری ملک ترکی کا۔ ترک صدر نے کہا کہ انقرہ نے ناکام بغاوت میں گولن کے کردار کو ثابت کرنے والے دستاویزات کے 85 باكس واشگٹن بھیجے ہیں۔
واضح رہے کہ ترک حکومت فتح اللہ گولن کو جو امریکا کی پینسلوانيا ریاست میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، ملک میں ہونے والی ناکام بغاوت کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتی ہے۔ اس بغاوت کی وجہ سے امریکا اور یورپ سے ترکی کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے۔
واشگٹن نے گولن کو ترکی کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ بغاوت میں ان کے کردار کو ثابت کرنے کے لئے ٹھوس شواہد کی ضرورت ہے۔ گولن نے بھی اس بغاوت میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقتدار میں بنے رہنے کے لئے حکمران جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کا ایک ہتھکنڈہ ہے۔