الوقت - شمالی افغانستان کے صوبہ قندوز پر طالبان کے قبضے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، افغان پارلیمنٹ میں صوبہ قندوز کے ممبران پارلیمنٹ نے اس صوبے میں روزانہ بدامنی میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قندوز میں اسی طرح بدامنی جاری رہی تو اس صوبہ ایک بار پھر ہاتھ سے نکل جائے گا۔
واضح رہے کہ طالبان نے گزشتہ جمعرات کو صوبہ قندوز کے قلعے ذال ضلع پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ قلعے ذال پر طالبان کا ایک مختصر وقت کے لئے قبضہ تھا لیکن افغان فوجیوں نے فضائیہ کی مدد سے اس ضلع سے طالبان کو نکال دیا گیا ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا دعوی ہے کہ قلعے ذال ضلع پر اب بھی طالبان کا قبضہ ہے۔
قندوز کی صوبائی کونسل میں دشت ارچي ضلع کے نمائندے عبد النظر کا کہنا ہے کہ اس ضلع پر طالبان حملہ کر رہے ہیں اور رپورٹ ملنے تک اضافی فوجی نہیں پہنچے تھے اور جھڑپیں جاری تھیں۔