الوقت - ترکی میں حکومت کے خلاف جمعے کی رات ناکام فوجی بغاوت کے اہم مشتبہ منصوبہ ساز جنرل اقين ازوتورک اسرائیل میں ترکی کے سفارتخانے میں فوجی اتاشی کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
جنرل اقين ازوتورک ، ترکی کی فضائیہ کے سابق کمانڈر رہ چکے ہیں جنہیں ہفتے کو مزید 5 جرنلوں کے ساتھ ناکام رہی فوجی بغاوت کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اقين ازوتورک 1998 سے 2000 تک تل ابیب میں ترکی کے سفارتخانے میں فوجی اتاشی تھے اور بعد میں وہ ترک فضائیہ میں کمانڈر کے طور پر کام کرتے رہے یہاں تک کہ گزشتہ سال انہوں نے استعفی دے دیا لیکن ترکی کی سپریم فوجی کونسل میں ان کا عہدہ باقی رہا ۔
ترک حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اقين ازوتورک اور ان کے مبینہ ساتھیوں پر غداری کا مقدمہ چلے گا۔
ترک وزیر اعظم بن علی يیلدریم نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت میں ملوث افراد کو سزائے موت تو نہیں ملے گی کیونکہ ملک کے آئین میں اس طرح کا کوئی قانون نہیں ہے تاہم مستقبل میں فوجی بغاوت کے امکان کو ختم کرنے کے لئے آئینی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس بغاوت سے پہلے اقين ازوتورک اعلی فوجی افسر تھے جو اپنے ملک اور نیٹو کی جانب سے تمغے سے نوازے جا چکے ہیں۔
واضح رہے ترکی میں جمعے کی رات ہوئی فوجی بغاوت کے دوران تقریبا 250 افراد ہلاک ہو گئے اور 1440 زخمی ہوئے جبکہ اعلی سطحی اعلی کمانڈروں سمیت 2839 فوجی گرفتار ہوئے۔