الوقت - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید کی نماز کے خطبوں میں عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں عوام کی پرجوش شرکت کی تعریف کی ۔
تہران کی مرکزی نماز عید کے خطبوں میں انہوں نے فرمایا کہ سال کے سب سے طولانی اور گرم دنوں میں پورے ایران میں لوگوں نے روزہ رکھ کر جلوسوں میں شرکت کی تاکہ فلسطین کے بارے میں اپنا یہ نقطہ نظر بیان کریں کہ اگر کچھ مسلم حکومتیں مسئلہ فلسطین میں خیانت کرتی ہیں اور کچھ حکومتیں نرم رویہ رکھتی ہیں اور کچھ حکومتوں کو اپنے عوام کے نظریات کی خبر ہی نہیں ہے تو ایرانی قوم تمام دشمنوں کا مقابلہ کرنے اور فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھنے کے لئے تیار ہے۔
آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس سال طولانی اور گرم دنوں میں بھی نوجوانوں اور بچوں کے روزہ رکھنے کو اس سال کے رمضان کا دلچسپ منظر قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ کہ ہمارے نوجوانوں اور بچوں نے بھی بڑے شوق سے روزے رکھے لیکن اس دوران کچھ عناصر نے نوجوانوں کو روزے سے دور کرنے کی کوشش کی مگر انہیں کامیابی نہیں ملی اور مستقبل میں بھی وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ رہبر انقلاب اسلامی کہا کہ حکام اور عام عوام کو یہ خیال رکھنا چاہئے کہ دشمن کن چیزوں کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے عید کی نماز کے دوسرے خطبہ میں عراق، ترکی، بنگلا دیش اور کچھ دیگر ممالک میں ہونے والے دھماکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بعض ممالک میں دہشت گردوں کے ہاتھوں جو اپنے آقاؤں کے حکم کے مطابق حقیقی اسلام کی جگہ جعلی اسلام پھیلانا چاہتے ہیں، عید کا دن یوم سوگ میں تبدیل ہو گیا اور یہ مجرمانہ اقدامات امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی انٹليجنس ایجنسیوں کی طرف سے پالے گئے دہشت گردوں کی کرتوت ہے۔
آپ نے فرمایا کہ علاقے میں معصوم انسانوں کے قتل عام کی ذمہ داری تکفیری دہشت گردوں کے حامیوں کے سر جاتی ہے البتہ خود اس کے حامی بھی دہشت گردی کا دکھ جھیل رہے ہیں لیکن ان کا یہ جرم اور گناہ ہرگز فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شام، لیبیا اور یمن سمیت علاقے کے ممالک میں جاری جنگ اور بدامنی کو غم زدہ قرار دیا اور کہا کہ یمن کے عوام ایک سال اور تین ماہ سے بمباری جھیل رہے ہیں لیکن اس قوم اور وہاں کی ذہین قیادت کی تعریف کرنی چاہئے کہ ان حالات میں بھی اور شدید گرمی کے باوجود انہوں نے عالمی یوم قدس کے جلوس نکالے۔
آپ نے فرمایا کہا کہ خطے میں جنگ اور بدامنی پھیلانے کے پیچھے سامراجی طاقتوں کا بنیادی مقصد فلسطین کے مسئلے کو فراموش کر دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے لئے جدوجہد ایک اسلامی اور جامع جدوجہد ہے اور اس جدوجہد کو جاری رکھنا تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے جبکہ فلسطین کو ایک داخلی یا عرب مسئلے کے طور پر محدود کرنا بہت بڑی غلطی ہے۔