الوقت - بنگلا دیش کے ایک کیفے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 20 غیر ملکیوں کے مارے جانے کے بعد ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے لئے ہر قدم اٹھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے سنیچر کو کہا کہ 'اسلام کے نام پر لوگوں کو مارنا بند کیا جائے ۔ وزیر اعظم حسینہ واجد نے حملے کے دوران حکومت کی تیاریوں کو براہ راست نشر کرنے والے بنگلا دیشی ٹی وی نیوز چینلز کی مذمت کرتے ہوئے اور ان کے لائسنس منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔
ملک میں ہوئے اب تک کے سب سے خوفناک دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے لوگوں کے لئے دو دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عام لوگوں سمیت تمام افراد سے اپیل کی کہ وہ مٹھی بھر دہشت گردوں' کے خلاف مزاحمت کے لئے متحد ہوں۔
حسینہ نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا، 'انشاء الله دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کرکے ہم بنگلا دیش کو ایک پرامن ملک بنائیں گے، کوئی بھی سازش ہماری پیشرفت کو روک نہیں سکتی، آئیے ہم اپنے اختلافات کو بھلا کر مل کر کام کریں تاکہ ایسا محفوظ بنگلا دیش بنا سکیں جو قوم کا خواب تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے وقت میں جب بنگلا دیش خود کو دنیا میں ایک خودمختار اور خود کفیل ملک بنانے کی کوشش کر رہا ہے، مقامی اور بین الاقوامی سازشکاروں کا اتحاد اس پیشرفت میں روکاٹ ڈالنے کے لئے سازشیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے۔ اسلام کے نام پر لوگوں کو مارنا بند کیا جائے۔ ایسے واقعات کو انجام دے کراس کو بدنام نہ کریں۔ ' وزیر اعظم نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو یرغمال بنا کر خودغرض کچھ طبقے بنگلا دیش کو ایک غیر فعال ملک ثابت کرنا چاہتے تھے۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ جمہوری عمل کے ذریعے لوگوں کے دلوں کو جیتنے میں ناکام رہنے کے بعد انہوں نے دہشت گردی کا راستہ اپنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش کے امن پسند لوگ انہیں اپنی حکمت عملی کو نافذ نہیں کرنے دیں گے۔ ملک کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر ہم ان کی سازش کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔