الوقت - سعودی فرمانروا کا وہ خط لیک ہو گیا ہے جس میں انہوں نے بحرین کے حکمراں کے نام خط لکھ کر اس ملک کے سینئر شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف کارروائی کا مشورہ دیا تھا۔
العالم کے مطابق، یہ خط آل خلیفہ حکومت کی طرف سے شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے اقدام کے کچھ عرصے بعد لیک ہوا۔
اس خط کے اوپر 20 جون 2016 کی تاریخیں لکھی ہے اور یہ وہی دن ہے جس دن آل خلیفہ حکومت نے شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔
سعودی حکمراں سلمان بن عبد العزیز نے بحرینی حکمراں حمد بن عیسی آل خلیفہ کے نام خط میں لکھا، "شیعوں کی سرگرمیوں کے بارے میں گزشتہ باتوں اور حال میں ان کے اقدامات سے آپ کے ملک کی متزلزل سیکورٹی کے پیش نظر، مجھے لگتا ہے کہ ان خطرات کے وجہ مشرقی سعودی عرب کے علاقوں میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔ "
سلمان بن عبد العزیز نے حمد بن عیسی کو مشورہ دیا کہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف تمام ضروری کارروائی کرے۔
سعودی حکمران نے حما بن عیسی کو یقین دلایا کہ ان کی طرف سے دونوں ممالک کی سیکورٹی اور استحکام کے لئے کی جانے والی ہر کارروائی کی وہ حمایت کریں گے۔