الوقت - اردن- شام سرحد پر ایک کار بم دھماکے کے بعد اردن نے شام سے ملنے والی اپنی سرحد کو بند کر دیا ہے۔
منگل کو اردن - شام سرحد کے قریب واقع پناہ گزین کیمپ میں ہوئے بم دھماکے میں اردن کے 6 فوجی ہلاک ہو گئے اور دسیوں زخمی ہو گئے۔
اردن کی فوج کا کہنا ہے کہ شام سے لگنے والی شمالی اور شمال مشرقی سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے اور آج سے ہی اسے محفوظ فوجی علاقہ قرار دے دیا گیا ہے۔ اردن آرمی کا کہنا ہے کہ علی الصبح ہونے والے خودکش حملے میں 4 سرحدی گارڈز، ایک سیکیورٹی سروس کا اہلکار اور ایک شہری دفاع کا اہلکار ہلاک ہوا، جبکہ 14 فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔
فوج نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ فوج کی پیشگی اجازت کے بغیر علاقے میں اگر کوئی گاڑی یا شخص دیکھا جائے گا تو اسے دشمن سمجھ کر نشانہ بنایا جائے گا۔ کہا جارہا ہے کہ خودکش حملہ آور رقبان بارڈر کے قریب واقع شامی مہاجرین کے عارضی کیمپ سے ڈرائیور کے بھیس میں آیا تھا۔
حملہ آور انسانی بنیادوں پر امداد کی تقسیم کے لیے قائم راستے سے اردن کی حدود میں داخل ہوا اور فوجی چیک پوسٹ پر پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
اردن، امریکہ کی قیادت میں اس اتحاد کا حصہ ہے، جو 2014 سے شام میں فضائی حملے کر رہا ہے۔
اردن نے اس اتحاد کے رکن ممالک کے لئے پرنس حسن ائیر بیس کو بھی کھول دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملہ اس واقعے کے دو ہفتے بعد ہوا ہے، جس میں مسلح شخص نے اردن کے دارالحکومت کے شمال میں واقع فلسطینیوں کے مہاجرین کیمپ میں حملہ کرکے 5 اردنی انٹیلی جنس افسران کو ہلاک کردیا تھا