الوقت - بچوں اور عورتوں سمیت فلوجہ کے شہری داعش کے چنگل سے بچنے کے لئے فرار ہونے کی وجہ فرات کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
عراقی فوج نے اس شہر کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے وسیع مہم شروع کی ہے اور وہ اب تک کئی علاقوں کو تکفیری دہشت گرد گروہ کے قبضے سے آزاد کرا چکی ہے۔
اب بھی شہر میں 60 ہزار شہری پھنسے ہوئے ہیں اور وہ اپنی جان بچانے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
درایں اثنا، فلوجہ شہر کے سیکڑوں شہری داعش سے بچ کر فرار ہونے کے لئے دریائے فرات میں کود گئے جس سے بہت سے غرق ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے ان اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرات میں ڈوب کر مرنے والوں میں کئی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، داعش کے مظالم سے بچنے کے لئے لوگ اپنی جانوں کی بازی لگا رہے ہیں لیکن تکفیری دہشت گرد فرات میں کودنے والوں پر گولیاں برساكر اپنی درندگی کا ثبوت دے رہے ہیں۔
حال ہی میں عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کہا تھا کہ شہر فلوجہ میں داعش کے چنگل میں پھنسے شہریوں کی جان کی حفاظت کی وجہ سے، اس شہر میں جاری فوجی آپریشن سستی سے آگے بڑھ رہا ہے۔