الوقت - عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شہر فلوجہ کو داعش کے دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لئے چلائی جا رہی مہم کو بدنام کرنے کی بعض عرب ممالک کی کوششوں پر تنقید کی ہے۔
احمد جمال نے فلوجہ کی آزادی کی مہم میں ایران کے کردار کے بارے میں بغداد میں سعودی عرب کے سفیر کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فلوجہ کو آزاد کرانے کی مہم کے بارے میں کچھ عرب ممالک کی تشویش حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلوجہ کے آپریشن میں اپنے اتحادی کے فوجی مشیروں سے استفادہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق صرف عراقی حکومت کو ہے۔ حیدر العبادی کی حکومت کی درخواست پر ایران کے فوجی مشیر عراق پہنچے ہیں اور اس مہم میں عراقی فوجیوں کو مشورہ دے رہے ہیں۔ فلوجہ کی آزادی کی مہم میں عراقی فوج، رضاکار فورسز اور قبائلی فورسز کو ملنے والی کامیابی کے بعد دہشت گردوں کی حامی کچھ حکومتوں نے اس مہم کو بدنام کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
بغداد میں سعودی عرب کے سفیر سامر السبہان کے علاوہ متحد عراق کے دشمنوں کے پٹھو ذرائع ابلاغ بھی جھوٹی خبریں پھیلا کر فلوجہ کے آپریشن میں ایران کے فوجی مشیروں کی موجودگی کو عراقیوں کے درمیان اختلافات کا سبب قرار دے رہے ہیں اور ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس تناظر میں العربيہ اور الجزیرہ جیسے ٹی وی چینل عراقیوں کے درمیان ایران مخالف جذبات پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ عراق کی حکومت اپنے ملک کے حالات کے سلسلے میں سب سے زیادہ ذمہ دار ہے اور عراقی قوم کے دشمنوں خاص کر سعودی عرب کی جانب سے لگائے جانے والے بے بنیاد الزام کسی بھی صورت حال میں انہیں ان کے مقاصد تک نہیں پہنچا سکتے۔
جس چیز نے عراقیوں کو اس وقت فلوجہ میں داعش کے مقابلے میں متحد کر رکھا ہے وہ ملک کی خودمختاری کے لئے پیدا ہونے والا سنگین خطرہ ہے جس کے بہانے سعودی عرب جیسے ملک اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ فلوجہ کی مکمل آزادی اور داعش کے خاتمے تک فلوجہ کا آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے العراقیہ ٹی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے چنگل سے فلوجہ کی آزادی کا آّپریشن بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج اور رضاکار فورس فلوجہ میں مسلسل پیشرفت کر رہی ہے۔ عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ الحشد الشعبی یا رضاکار فورس کے ساتھ مل کر فوج شہریوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔
حیدر العبادی نے دہشت گردوں کے حامی ٹی وی چینلوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض ٹی وی چینلوں نے تو اس وقت سے ہی داعش کا دفاع شروع کر دیا جب فلوجہ کی آزادی کی مہم کے آغاز کا اعلان ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ بغداد حکومت ان ٹی وی چینلوں کی بین الاقوامی عدالتوں میں شکایت کرے گی کیونکہ ان کے پروپیگینڈوں کی وجہ سے بے گناہ شہری مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ عراقی فوج اور رضاکار فورس نے 23 مئی کو وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم پر صوبہ الانبار کے شہر فلوجہ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کی مہم شروع کی ہے۔ اس آپریشن کے تحت اب تک متعدد علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ فلوجہ دہشت گرد گروہ داعش کا گڑھ ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس شہر میں 400 سے 600 دہشت گرد موجود ہیں۔