الوقت - اپنے نئے سرغنہ کے انتخاب کے بعد افغان طالبان نے منگل کو افغانستان میں خونی کھیل کھیلا۔
طالبان کے دہشت گردوں نے شمالی افغانستان کے عالیہ آباد میں چار بسوں سے مسافروں کو نیچے اتارا اور ان میں سے کم از کم 16 کی گولی مار کر ہلاک کردیا۔
صوبہ کے گورنر کے ترجمان سعید محمود دانش نے بتایا کہ افغان طالبان نے 30 سے زائد مسافروں کو یرغمال بھی بنا لیا ہے تاہم ابھی تک افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری نہیں قبول کر لی ہے۔
دانش نے بتایا کہ دہشت گردوں نے چار بسوں کو روکا کر اس میں سوار 200 سے زیادہ مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ انہوں نے بتایا کہ طالبان نے کچھ لوگوں کو چھوڑ دیا ہے لیکن اب بھی 30 سے زیادہ افراد ان کے قبضے میں ہیں۔ یہ بسیں کابل سے بدخشاں جا رہی تھی۔ ادھر، پولیس کمانڈر شیر عزیز كاماوال نے مرنے والوں کی تعداد 17 بتائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اغوا کئے گئے لوگوں میں کچھ سابق پولیس اہلکار ہو سکتے ہیں۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ افغان طالبان ایک مقامی مسجد میں ایک غیر رسمی عدالت چلا رہے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے یہاں سے گزرنے والوں سے ان کے شناختی دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملا منصور کی موت اور افغان فوج کے مسلسل حملوں کی وجہ سے دہشت گرد گروہ طالبان نے لوگوں کی انکوائری تیز کر دی ہے۔