الوقت - عراق کی مشترکہ فوجی کمان نے بتایا ہے کہ داعش کے سرغنہ کا سب سے اہم معاون صوبہ الانبار میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔
سومريہ نیوز کے مطابق عراق کی مشترکہ فوجی کمان نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کے سرغنہ ابو بکر البغدادي کا سب سے اہم معاون اور داعش کا مبینہ وزیر جنگ صوبہ الانبار میں عراقی فضائیہ کے حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ یہ حملہ صوبہ الانبار کے القائم علاقے میں داعش کے ایک اہم خفیہ ٹھکانے پر کیا گیا تھا۔ بیان کے مطابق اس حملے میں داعش کے کئی دوسرے بڑے دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
داعش کے سرغنہ ابو بکر البغدادي کا اہم معاون اور داعش کا مبینہ وزیر جنگ، بوكا کی جیل سے بھاگا ہوا تھا۔ داعش نے اسے فرات اور بركہ کے نام نہاد علاقوں میں عدالتی امور کا انچارج بنا رکھا تھا ۔ پہلے وہ ابو مصعب الزرقاوی کی قیادت میں القاعدہ کے لئے کام کرتا تھا اور بغدادی کا قریبی دوست تھا۔ اس نے متعدد شامی اور عراقی شہریوں کا سر قلم کرنے کا فتوی دیا تھا۔
عراق کی مشترکہ فوجی کمان نے اپنے بیان میں اسی طرح بتایا ہے کہ داعش کے اس خفیہ ٹھکانے پر کئے گئے فضائی حملے میں، جو اس گروہ کے ایک مالیاتی دفتر کے طور پر بھی کام کرتا تھا، چھ دہشت گرد مارے گئے اور بڑی مقدار میں اس دہشت گرد گروہ کے پیسے جل کر راکھ ہو گئے۔