الوقت - اسکرین پر اسپائڈرمین اور بیٹ مین پر فلمیں تو آپ نے دیکھیں ہوں گی لیکن حقیقی دنیا میں شاید ہی کبھی چمگادڑوں (بیٹ) کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ ہوئی ہو مگر ان دنوں آسٹریلیا کے ایک شہرکے لوگ چمگادڑوں کے اچانک حملے سے پریشان ہیں۔
اسٹریلیا کے نیوویلس کے بیٹ مینس بے علاقےکی کل آبادی 1100 نفوس پر مشتمل ہے جبکہ یہاں ایک لاکھ سے زیادہ چمگادڑ موجود ہیں۔ چمگادڑوں کی اس کثرت کی وجہ سے شہر میں عجیب سی بدبو پھیلی ہوئی ہےساتھ ہی ان کے شور نے جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ عالم یہ ہے کہ شہریوں کے لئے اپنے گھروں سے نکلنا تو درکنار کھڑکیاں کھولنا بھی محال ہو گیا ہے۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق یہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ نیو ساوتھ ویلس کے وزیر برائے ماحولیات مارک اسپیک مین کے مطابق، بیٹ مین بے میں ایک لاکھ سے زائد فلائنگ فوکسیس ( اڑتی ہوئی لومڑیوں) نے ڈیرا جما لیا ہے۔ میرے خیال سے یہ تعداد ملک کی پوری آبادی کے پانجویں حصے کے آس پاس ہے۔ یہ بہت ہی غیر معمولی صورتحال ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ متعدد مقامی افراد نے ہم سے شکایت کی ہے۔ انھیں ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ اپنے گھروں میں قیدی بن گئے یں۔ وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔ انھیں ہر وقت کھڑکی دروازے بند رکھ کر ائیر کنڈیشن میں رہنا پڑ رہا ہے۔ مارک نے تسلیم کیا کہ آسٹریلیا میں چمگادڑوں کا اب تک کا یہ سب سے پڑا حملہ ہے۔ ان کے مطابق چونکہ چمگادڑوں کی نسل کے ناپید ہونے کا خطرہ ہے اس لئے انہیں مارا نہیں جا سکتا۔ اس لئے ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کے ديگر طریقہ کار پر غور کیا جا رہا ہے۔