الوقت - روس کے صدر ولاديمير پوتين نے کہا کہ شام کی صورت حال، لیبیا اور صومالیہ جیسی نہیں ہونے دوں گا۔
انہوں نے یونان کے دار الحکومت ایتھنز کے دو روزہ دورے کے دوران یونان کے وزیر اعظم الیکسس سپراس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شام کی صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس اس بات کی کبھی اجازت نہیں دے گا کہ شام کا حال، لیبیا اور صومالیہ جیسا ہو ۔
پوتين نے کہا کہ روسی جنگی طیاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور ان کو شام کے عوام اور فوج سے کوئی لینا دینا نہیں تھا اور یہ کام علاقے اور دنیا میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خانمے کے لئے بہت ضروری تھا۔
روس کے صدر نے امریکی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا، مثال کے طور رومانیہ اور پولینڈ میں میزائل نظام نصب کرنے کے لئے اس ملک کی کوشش کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے جو روس کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
پوتين نے کہا کہ امریکیوں کا دعوی ہے کہ یہ میزائل ایران کے جوہری خطرات سے مقابلے کے لئے رومانیہ میں لگائی گئیں ہیں لیکن ایران اور گروپ پانچ جمع کے درمیان ہونے والی ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کا ایٹمی مسئلہ حل ہو گیا ہے، اب کیوں امریکہ، روممانيہ اور پولینڈ میں میزائل لگانے پر مصر ہے۔
یونان کے وزیر اعظم نے بھی اس مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یونان، شام کے بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے کی حمایت کرتا ہے۔