الوقت - عراقی کردستان علاقے کے ایک عہدیدار دیندار زیباری نے کہا ہے کہ اب بھی 1800 ایزیدی خواتین داعش کے قبضے میں ہیں۔
انھوں نے عراقی کردستان کے علاقے میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اب بھی 1800 ایزدی خواتین داعش کے
قبضے میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ داعش کی جانب سے سنجار پر قبضے کے وقت سے 6500 خواتین اور بچوں کا اغوا داعش نے کر لیا تھا ۔ عراق کی کردستان کی علاقائي حکومت کے ذریعے فراہم کی گئي اطلاعات کے مطابق اب بھی 1800 خواتین داعش کے قبضے میں ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 کے موسم گرما میں داعش نے کرد آبادی والے علاقے سنجار پر شدید حملہ کیا اور کرد خواتین کی ایک بڑی تعداد کا اغوا کر لیا۔ بعد میں داعش نے اعلان کیا کہ ان خواتین کو کنیز کی حیثیت سے سنی شیوخ کو فروخت کر دیا گيا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کی جانب سے ایزدی پناہ گزینوں کی مدد کے لئے بہت زیاد پیسے آئے ہیں اور جبکہ صرف جرمنی نے نو کروڑ پچاس لاکھ کی مدد ارسال کی ہے۔ عراقی کردستان کے علاقے کی جانب سے جاری کی گئی روپورٹ کے مطابق گزشتہ سال آزاد ہونے والے سنجار شہر کے صرف 95 خاندان ہی شہر واپس ہوئے ہیں اسی کا سبب یہ ہے داعش نے اس شہر کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے اور شہر کے سارے امکانات ختم ہوچکے ہیں۔