اسنا کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیر اعظم احمد داود اغلو نے کہا ہے کہ شام کی سرحد پر داعش کی جانب سے ممکنہ کاروائیوں کے مد نظر ترکی اپنی ارضی سالمیت کی حفاظت کی غرض سے اپنی زمینی فوج شام کی سرحد کے اندر بھیج سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی کی جانب سے شام میں فوجی مداخلت پر مبنی بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب اس سے پہلے شام، اپنی شمالی سرحد پر ترکی کے حملوں کی مذمت کر چکا ہے جس کے بارے میں ترکی کا دعوی ہے کہ اس نے یہ کاروائی داعش سے جنگ کے تناظر میں کی ہے۔
ترکی کے وزیر اعظم نے اسی طرح 24 نومبر 2015 کو ترک فوجیوں کی جانب سے روس کے جنگی طیارے کو مار گرائے جانے کے واقعے کے بارے میں کہا کہ یہ کاروائی روس کے خلاف نہیں تھی۔ واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد ترکی اور روس کے تعلقات کشیدہ ہو گئے جو اب تک جاری ہے۔