الوقت - یمن کے سابق صدر نے سعودی عرب کے ساتھ جنگ میں یمن کو ایران کی جانب سے دی جا رہی فوجی امداد کے بارے میں حقیقت بیان کی ہے۔
علی عبداللہ صالح نے رشیا ٹوڈے - عربی سے بات کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے یمن کو کسی بھی طرح کی مالی و فوجی امداد دیئے جانے کی تردید کی اور کہا کہ یہ ہماری دلی آرزو ہے کہ ایران، یمن کو اس طرح کی مدد دے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس طرح کی افواہیں پھیلانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کریں کہ ایران، یمن میں موجود ہے یا اس نے ہماری مالی مدد کی ہے یا ہماری اسلحہ جاتی اور فوجی امداد کی ہوں۔ عبداللہ صالح نے کہا کہ یہ ساری باتیں مکمل طور پر جھوٹ اور بے بنیاد ہیں اور یمن پر کئے گئے حملے کے جواز کے لئے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایران کی جانب سے ہمیں اس قسم کی مدد حاصل ہوئی۔
یمن کی تحریک انصار اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے سرحدی جھڑپیں کم کرنے کے لئے الحوثی مزاحمت کاروں کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت 40 سے زائد قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ہم نے 40 قیدیوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جن میں سے 20 کو یمن کے اندر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ یمن پر ایک سال سے جاری حملوں اور بے پناہ دولت خرچ کرنے کے باوجود سعودی عرب انصار اللہ کے خلاف کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کر سکا ہے اور اس تنظیم کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔
روئٹرز کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق آل سعود حکومت اب تک یمن جنگ پر دسیوں ارب ڈالر خرچ کر چکی ہے اور اس کے سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں لیکن وہ اپنے اعلان شدہ مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ سعودی عرب نے اس حملے کا ایک مقصد اپنی سرحدوں کو محفوظ رکھنا بتایا تھا لیکن اس حملے کے بعد اس کی سرحدیں مزید غیر محفوظ ہو گئی ہیں۔ سعودی اتحاد کے کچھ سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس جنگ میں اب تک چار سو سے زیادہ سعودی فوجی مارے جا چکے ہیں جبکہ مذکورہ اتحاد کا کہنا ہے کہ جب تک یمن میں فوجی آپریشن ختم نہیں ہو جاتا، اس جنگ میں سعودی عرب کو ہونے والے جانی نقصان کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یمن میں امریکہ کی بدنام زمانہ نجی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے کئی غیر ملکی ایجنٹ مارے گئے ہیں۔
دوسری جانب یمن کے صوبہ تعز کے المري علاقے میں بلیک واٹر کے لئے کام کرنے والے کئی کولمبیائی اور اسٹریليائی ایجنٹ مارے گئے ہیں۔ یمن پر سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کے حملے شروع ہونے کے وقت سے اب تک بلیک واٹر کی دسیوں ایجنٹ مارے جا چکے ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے اپنے فوجیوں کے مارے جانے کے بعد ان کرائے کے فوجیوں کو یمن میں لڑنے کے لئے بلایا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے نو عرب ممالک کا اتحاد بنا کر گزشتہ سال مارچ کے مہینے سے غریب عرب ملک یمن پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔ ان حملوں میں اب تک ہزاروں بے گناہ شہری مارے جا چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ سعودی عرب نے اپنے پٹھو اور مفرور سابق صدر منصور ہادی کو یمن میں اقتدار دلانے کے لئے یہ حملے کئے ہیں۔