الوقت - یمن کے قومی وفد نے سعودی ایجنٹوں کی جانب سے جنگ بندی پر عمل در آمد نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، یمن کے قومی وفد نے جو تحریک انصار اللہ اور پپلز نیشنل کانگریس کے نمائندوں پر مبنی ہے، بدھ کو کویت میں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد سے ملاقات کی اور سعودی عرب کے ایجنٹوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کا مذاکرات کار وفد نہیں چاہتا کہ یمن میں امن و امان قائم ہو اور وہ مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بدھ کو ہونے والی نشست میں یمن کے قومی وفد نے اسماعیل ولد شیخ سے اپیل کی کہ وہ قومی حکومت کی تشکیل کے معاملے کا جائزہ لینے کے لئے فضا سازی میں مدد کریں۔ یمن کے قومی وفد کا کہنا تھا کہ ایک ایسی حکومت کا قیام ہو جو بعد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216 کی پانچ شقوں کے نفاذ کی کوشش کرے۔
کویت میں امن مذاکرات کے ساتھ ہی یمن میں سیکوریٹی کے شعبے میں جو تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں حالانکہ وہ ایک ڈرامے سے زیادہ حیثیت نہيں رکھتیں لیکن اس کے باوجود یہ تبدیلیاں ایسے حقائق برملا کر سکتی ہیں جن سے یمن کے القاعدہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مضبوط تعلقات ثابت ہوتے ہيں ۔ اس کے ساتھ ہی کویت مذاکرات میں سعودی عرب کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہو رہے ہیں وہ بھی خاص معانی و مفاہیم رکھتے ہیں ۔ ماضی میں سعودی عرب ، مذاکرات کی تجویز کو تسلیم ہی نہيں کرتے تھے اور سعودی اتحاد کے ترجمان کھل کر کہتے تھے کہ جب تک میدان جنگ میں حالات مناسب نہيں ہوں گے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
ان کے کہنے کا یہ مطلب تھا کہ جب جنگ میں سعودی عرب کا پلڑا بھاری ہو جائے گا تب وہ مذاکرات پر تیار ہو سکتے ہیں مگر حالیہ کچھ دنوں سے اچانک ہی سعودی حکام کے موقف میں تبدیلی نظر آئی اور انہوں نے اعلان کیا کہ وہ یمن کی جنگ کے خاتمے کے لئے مذاکرات پر تیار ہيں ۔ سعودی اتحاد کے ترجمان نے بھی اعلان کر دیا کہ جنگ بس ختم ہوا چاہتی ہے۔ ان حالات میں بہت سے تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے ، سعودی فرمانروا کو جنگ ختم کرنے پر تیار کیا ہے کیونکہ یمن میں جو حالات ہيں ان سے سعودی عرب کی شکست واضح ہوتی جا رہی ہے ۔ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، ہادی منصور اور القاعدہ کے جنگجوؤں سے نمٹنا ، انصار اللہ کو خوب آتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے دشمنوں کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملادیا ہے۔