الوقت - بنگلہ دیش میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کرکے مذہب اسلام کو سرکاری مذہب کے طور پر ہٹائے جانے کے سلسلے میں عدالت میں دائر کی گئی پٹیشن کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
ایسوشیٹیڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق تقریبا تین ہزار افراد نے ڈھاکہ کی قومی مسجد کے سامنے جمع ہو کر ایک گروہ کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی اس پٹیشن کی مخالفت کی جس میں ملک کے سرکاری مذہب کی حیثیت سے اسلام کی اہمیت کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کا سپریم کورٹ اتوار کو اس درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ تقریبا سولہ کروڑ کی آبادی والے بنگلہ دیش میں 90 فیصد سے زیادہ مسلمان ہیں۔ بنگلہ دیش کے سابق صدر محمد ارشاد نے 1988 میں اسلام کو ملک کا سرکاری مذہب قرار دیا تھا۔ 2011 میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے بھی ملک میں آئین کی ایک اہم بنیاد کی حیثیت سے سیکولرازم کی بحالی کے باوجود، اسلام کو ملک کے سرکاری مذہب کے طور پر باقی رکھا تھا۔