الوقت - ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ امریکی سربراہی میں بنے اتحاد کی جانب سے موصل پر بمباری انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ داعش مخالف امریکی اتحاد کے فضائی حملوں میں حالیہ مہینوں میں سیکڑوں عراقی ہلاک ہوئے ہیں۔
القدس العربی خبر رسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مذکورہ بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ عراقی حکام کیا جانب سے جاری ہونے والے حکم کا یہ مطلب تھا کہ بین الاقوامی اتحاد کے فوجیوں کو یہ پتا ہونا چاہئے تھا کہ یہ حملے میں متعدد عام شہری بھی ہلاک ہو سکتے ہیں۔
ایمنیسٹی انٹر نیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کہ مشرقی موصل سے جمع ہونے والے ثبوتوں سے پتا چلتا ہے کہ امریکا کی سربراہی میں بنے بین الاقوامی اتحاد کے حملے میں گھر پوری طرح تباہ ہوگئے اور گھروں میں موجود افراد ہلاک ہوگئے۔
مذکورہ تنظیم کا کہنا تھا کہ 17 مارچ کو ہوئے فضائی حملے میں کم از کم 150 عراقی شہری ہلاک ہوئے جبکہ امریکی اور عراقی حکام نے اعلان کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جائے گی۔
اسی طرح عراق کے وزیر دفاع عرفان محمود الحیالی نے حکم دیا ہے کہ موصل جدید نامی علاقے پر امریکی اتحاد کے حملے کی تحقیقات کی جائے۔