الوقت - اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ دو سال میں یمن میں جاری جنگ کے دوران کم از کم 1400 بچے جاں بحق ہوئے ہیں اور ایک کروڑ 90 لاکھ یمنی شہریوں کو مدد کی ضرورت ہے۔
انسان دوستانہ امداد کے امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل اسٹیفن اوبرائن نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں 1400 بچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یمن کی ایک تہائی آبادی یعنی ایک کروڑ 90 لاکھ لوگوں کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔
یونیسیف نے بھی یمن میں دو سال سے جاری جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں پانچ لاکھ سے زیادہ بچوں کو بھوک اور پینے کے پانی کی قلت جیسے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔
یونیسیف نے بر سر پیکار فریق اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں قحط کو روکنے اور اس ملک کے عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 سے یمن پر فضائی حملے شروع کئے تھے جن میں اب تک یمن کے 11 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔