الوقت - اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریس نے اقوام متحدہ کے مغربی ایشيا کے سماجی و اقتصادی کمیشن کی اس رپورٹ کو واپس لینے کا حکم دیا ہے جس میں اسرائیل کو نسل پرست حکومت قرار دیا گیا ہے۔
لبنان کے الميادين ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق انٹونیو گٹیریس نے امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ کی وجہ سے اس رپورٹ کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں مغربی ایشيا کے اقتصادی و سماجی کمیشن يو اے ایس سی ڈبليو اے نے بدھ کو اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی پر مبنی جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا۔
امریکہ نے اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے کہا تھا کہ وہ اس رپورٹ کو ہٹانے کا حکم دیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریس کی جانب سے رپورٹ کو کمیشن کی ویب سائٹ سے ہٹانے کے حکم کے بعد، اقوام متحدہ میں مغربی ایشيا کی اقتصادی و سماجی کمیشن کی ایگزیکٹو سکریٹری ریما خلف نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
ریما خلف نے اپنے استعفی کا سبب، اسرائیل کو نسل پرست قرار دینے والی رپورٹ کو واپس لینے کے لئے دباؤ بتایا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے کبھی بھی اسرائیل کو کسی بین الاقوامی تنظیم یا ادارے کی جانب سے باضابطہ طور پر نسل پرست حکومت قرار نہیں دیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے يو اے ایس سی ڈبليو اے کی رپورٹ کو واپس لینے کی بات کے علاوہ اپنی رپورٹ میں اسی طرح حزب اللہ لبنان کو غیر مسلح کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حزب اللہ اور لبنان کے دیگر تمام گروہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں جاری لڑائی میں شرکت نہ کریں۔