الوقت - روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ شام میں حکومت مخالفین بحران کا حل نہیں چاہتے۔
ماریا زاحارووا نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں شام کے بحران کے حل کے لئے آستانہ مذاکرات میں مخالفین کی عدم شرکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں مخالف محاذ کی جانب سے کوئی بھی بہانہ یا سبب قابل قبول نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو کو پورا یقین ہے کہ کچھ ممالک نے شام کے مخالفین کو آستانہ کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کی ترغیب دلائی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی ملک یا گروہ، امن مذاکرات میں شرکت نہیں کرتا ہے تو اس کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ وہ بحران کے حل کا خواہاں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ شام میں قیام امن کے لئے 14 مارچ کو آستانہ - 3 کانفرنس کا آغاز ہوا جس میں ایران، روس، ترکی، اردن، شام اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے شرکت کی لیکن شام کے مخالف گروہوں نے اس کانفرنس میں شرکت نہیں کی ۔
قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقد اس کانفرنس میں شامی مخالفین کے نمائندوں نے شرکت نہیں کی ۔
یہ مذاکرات ایران کی تجویز پر اور روس و ترکی کے تعاون سے ہو رہے ہیں۔
اس طرح کے پہلے مذاکرات 23 اور 24 جنوری کو دوسری مذاکرات 15 اور 16 فروری کو اسی شہر میں ہوئے تھے۔