الوقت - انڈیپینڈینٹ اخبار نے اپنے آج کے جائزے میں لکھا کہ یورپ کی عدالتوں نے دفاتر اور کارخانوں میں کام کرنے والی مسلم خواتین اور لڑکیوں کے حجاب پر پابندی کا قانون نافذ کر دیا ہے جو یورپ میں اسلاموفوبیا کو قانونی شکل دینے کا حربہ ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ تاریخ اس بات کی علامت ہے کہ اس طرح کے عمل کو خاتمہ خوشی بھی نہیں ہونے والا ہے۔
یورپ کی ایک عدالت نے منگل کو ایک حکم جاری کیا جس میں کارخانوں اور دفاتر میں کام کرنے والی مسلم خواتین پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
انڈیپینڈینٹ نے اپنے مقالے میں لکھا کہ حجاب سمیت ہر طرح کی سیاسی، مذہبی اور فلسفیانہ علامت کو زیب تن کرنے پر پابندی ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ یہ قانون مسلم خواتین کو حاشیہ پر لگا دے گا۔
اخبار کے مطابق، یورپ کو اب اسلام اور مسلمان پسند نہیں آ رہے ہیں، اگر یہ موضوع بہت سے افراد کو لئے واضح نہیں ہو تو ان کو یورپی عدالتوں کے ان فیصلوں پو توجہ دینی چاہئے کیونکہ یورپی عدالت کے فیصلے قانون میں تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔
برطانوی اخبار انڈیپینڈینٹ مزید لکھتا ہے کہ فرانس میں 2010 میں حجاب پر پابندی عائد کر دی گئی اور جرمنی جیسے ممالک نے اس کی پیروی کی اور اسلاموفوبیا کو قانونی شکل دے دی۔