الوقت - گلوبل ایسٹ نے اپنے مقالے میں لکھا کہ ایران سے مقابلے کے لئے سعودی عرب کے پاس توانائی نہیں ہے۔
گلوبل ایسٹ نے جیمز ایم ڈورسی کا ایک مقالہ شائع کیا جس میں سعودی عرب کے فرمانروا کے دورہ چین اور چینی حکام سے ایران سے تعلقات کے بارے میں نظر ثانی کئے جانے کے سعودی عرب کے مطالبے کے بارے میں لکھا کہ اس دورے میں سعودی عرب کے شاہ سلمان ایران سے تعلقات میں نظر ثانی کے لئے چینی حکام ترغیب دلانے کی کوشش کریں گے لیکن ان کے اس مطالبے کو کوئی نتیجہ برآمد ہونے والا نہیں ہے۔
سعودی عرب میں ایران سے مقابلے کی توانائی نہیں پائی جاتی۔
ڈورسی نے اپنے مقالے میں لکھا کہ سعودی عرب اور ایران میں غیر مساوی مقابلہ آرائی ہے کیونکہ ایران کے پاس بہت سے کارڈز ہیں جبکہ سعودی عرب کے ہاتھ کارڈز سے خالی ہیں۔
اس مقالے میں ایران کے ہاتھ میں موجود کارڈز کی جانب اشارہ کیا گیا ہے، زیادہ آبادی، صنعتی ڈھانچے میں مضبوطی، متعدد ذرائع، مضبوط فوج، مضبوط ثقافت، ایک سلطنت کا مورث، اہم جغرافیائی مقام پر واقع ہونا اور چار طرف سے رابطے کا امکان۔ اس سے مقابل میں سعودی عرب کے پاس موجود کارڈز کی جانب مقالہ نویس لکھتے ہیں کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جسے مقدس شہر اور پیسے ہیں۔
گلوبل ایسٹ کے مطابق سعودی عرب اپنی انہیں دو طاقتوں کی بنیاد پر ایران سے مقابلہ آرائی کر رہا ہے اور اسی لئے وہ زیادہ کامیاب نہیں ہے۔