الوقت - امریکا کے سابق اعلی حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ انتظامی حکم کی مذمت کی ہے۔
امریکا کی خارجہ پالیسی کے ماہرین اور سابق حکومتی اہلکاروں نے اس تعلق سے ایک مراسلہ بھیجا ہے۔ اس خط میں آیا ہے کہ یہ آرڈر کچھ اسلامی ممالک کے شہریوں اور پناہ گزینوں کو امریکا کا سفر کرنے سے منع کرتا ہے، اس حکم سے اسلام سے امریکا کی جنگ کے بارے میں دہشت گرد گروہ داعش کے پروپیگینڈے کو مضبوطی ملے گی۔ مذکورہ خط میں آیا ہے کہ پناہ گزینوں اور مسافرین کا استقبال، دہشت گردوں کے جھوٹ کی پول کھول دے گا اور ان کے گمراہ کن نظریات سے مقابلہ کرے گا۔
اس مراسلے پر 134 لوگوں نے دستخط کئے ہیں جن میں امریکا کی دونوں پارٹیوں کے کچھ سابق حکام اور سفارتکاروں کے نام بھی شام ہیں۔ ان میں سابق کہنہ سفارتکار نکلس برنز، نیشنل سیکورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی کے شعبے کے سابق ڈائریکٹر ریچرڈ کلارک اور وزارت دفاع کے سابق نائب سربراہ مائل فلورنوی کے نام بھی شامل ہیں۔
اس مراسلے پر دستخط کرنےو الوں میں امریکا کے سابق وزیر خارجہ میڈلین البرائٹ، داخلی سیکورٹی کے امور کے سابق وزیر، جینٹ ناپولیتانو، امریکا کی قومی سیکورٹی کی سابق مشیر سوزین رائیس اور انسداد دہشت گردی کے شعبے کے سابق ڈائریکٹر میٹو اولسن نے نام بھی شامل ہیں۔
امریکا کے سابق سفارتکاروں نے اپنے کھلے خط میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہےاور اس کو مسلمانوں کے خلاف نسلی امتیاز اور امریکی مفاد کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔