الوقت - لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ماضی میں جب اسرائیل کسی کو دھمکی دیتا تھا تو وہ دھمکی کے ذریعے اپنا کام نکال لیتا تھا اور یہ حکومت اب یہ سمجھ چکی ہے کہ جو بھی جنگ کا آغاز ہوگا اس میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جارحیتوں کا وقت ختم ہو چکا ہے اور اس حکومت کو اس کی قیمت اچھی طرح پتا چل چکی ہے۔
العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ آہستہ آہستہ ہم یہ بھول ہی جائیں گے کہ اسرائیلی نامی ہمارا کوئی حقیقی دشمن ہے اور یہ حکومت مظلوم نمائی کرکے عرب ممالک، عالمی میڈیا، سیکورٹی کونسل میں اپنا درد و الم بیان کر رہی ہے، وہ ہمیشہ حزب اللہ، ایران اور فلسطینی مزاحمت کو نشانہ بناتی ہے کہ یہ نہیں چاہتے کہ اسرائیل چین سے بیٹھے، گویا اسرائیل کو یہ حق ہے کہ وہ دوسروں کی سرزمین پر قبضہ کر کے آرام سے بیٹھ جائے۔
شیخ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ ممالک ہیں جن میں عرب ممالک بھی شامل ہیں، اسرائیل کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، ہم کو صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور پھر حقیقت بالکل واضح ہو جائے گی ۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل جارح ہے، وہ وہی ہے جس نے تیس سال پہلے سے اب تک علاقے میں جنگ کی آگ بھڑکا رکھی ہے، ہمارے علاقے کے توازن کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ داعش اور النصرہ فرنٹ اور شام کی بربادی کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ میں یہاں پر یہ اعلان کرنے جا رہا ہوں کہ اسرائیل وہی مسئلہ ہے، غاصبانہ قبضہ وہی مسئلہ ہے، اس معاملے میں ذرہ برابر بھی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت نہ ہوتی تو لبنان آزاد نہ ہوتا اور تكفيريوں کو مایوسی سے راہ فرار اختیار نہ کرنی پڑتی۔