الوقت - ایک عراقی رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہماری مدد کے بجائے ہزاروں دہشت گرد عراق بھیجے ہیں۔
عراق کے ایک سنی رہنما مشعان الجبوری نے الميادين ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موصل کے لیے پوری طرح آزاد ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عراق کی فیڈرل پولیس اور فوج اور رضاکار فورسز نے موصل شہر کے جنوبی کنارے کی آزادی کے تحت ایک بہت بڑے حصے کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے اور یہ فورس موصل کو پوری طرح آزاد کرانے کے بعد كركوک صوبے کی حویجہ تحصیل کو آزاد کرانے کی کارروائی کرے گی۔
اس عراقی رہنما کا کہنا ہے کہ موصل داعش کے دہشت گردوں کے لئے ایک قیمتی مظہر سمجھا جاتا ہے اور وہ موصل کو اپنی مد نظر خلافت کا مرکز سمجھتے ہیں۔
مشعان الجبوري کا کہنا ہے کہ داعش کے چنگل سے موصل شہر کی آزادی، عراق اور شام سے دہشت گرد گروہ کے مکمل صفائے کے معنی میں ہے۔
الجبوري نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے دورہ عراق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر امریکہ کے اشارے پر انجام پایا اور عراقی قوم نے اس سفر کا خیر مقدم نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ جس نے دمشق اور حلب کو تباہ کر دیا وہ موصل کی آزادی کا ارادہ رکھتا ہوگا۔